آسٹریلیا کی سنہری زمین پر ورکنگ ہالیڈے کا خواب تو ہر نوجوان دیکھتا ہے، ہے نا؟ وہاں کی خوبصورت آب و ہوا، شاندار شہر اور نئی زندگی کا تجربہ کسے نہیں بھاتا!
مجھے بھی یاد ہے جب پہلی بار میں نے اس بارے میں سوچا تھا، دل میں ایک عجیب سی ہلچل مچی تھی۔ لیکن پھر وہی سوال سر اٹھاتا ہے، آخر اس سنہری موقع کے لیے کتنے پیسوں کی ضرورت ہوگی؟ ابتدائی اخراجات سے لے کر وہاں کے رہن سہن تک، سب کچھ جاننا ضروری ہے۔ پریشان نہ ہوں، آپ کے انہی سوالوں کے جوابات دینے کے لیے میں نے تمام تازہ ترین معلومات اکٹھی کی ہیں۔ آئیے، ہجرت کے اس دلچسپ سفر کے مالی پہلوؤں کو تفصیل سے جانتے ہیں!
ویزے اور فضائی سفر کے بنیادی خرچ: پہلا قدم

ویزہ درخواست کی فیس: جیب پر کتنا بوجھ؟
آسٹریلیا کے لیے ورکنگ ہالیڈے ویزا حاصل کرنا ایک دلچسپ سفر کا پہلا اور سب سے اہم قدم ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار ویزا درخواست کی فیس دیکھی تھی تو ایک لمحے کے لیے لگا تھا کہ یہ تو خاصا بڑا خرچہ ہے۔ لیکن یہ ایک ضروری سرمایہ کاری ہے جو آپ کو دنیا کے دوسرے کونے میں ایک نئی زندگی کا تجربہ کرنے کا موقع دیتی ہے۔ آسٹریلوی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ یہ فیس ہر سال بدل سکتی ہے، اس لیے درخواست دینے سے پہلے موجودہ فیس کی تصدیق کرنا بہت ضروری ہے۔ عام طور پر، یہ فیس کئی سو آسٹریلوی ڈالر میں ہوتی ہے جو پاکستانی روپوں میں ایک خاصی بڑی رقم بن جاتی ہے۔ یہ وہ رقم ہے جو آپ کو اپنے سفر کا ارادہ پکا کرنے سے پہلے ہی بچا کر رکھنی ہوگی، کیونکہ یہ اکثر واپس نہیں کی جاتی، چاہے آپ کا ویزا منظور ہو یا نہیں۔ میرے اپنے تجربے میں، میں نے دیکھا کہ بہت سے لوگ اس ابتدائی خرچے کو دیکھ کر گھبرا جاتے ہیں، لیکن اگر آپ کا خواب بڑا ہے تو یہ رقم چھوٹی لگنے لگتی ہے۔ سب سے بہتر حکمت عملی یہ ہے کہ آپ اپنے سفر کی منصوبہ بندی کے آغاز میں ہی اس رقم کو ایک طرف رکھ دیں تاکہ بعد میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ یاد رکھیں، یہ صرف ایک آغاز ہے، اور ہر کامیاب سفر کی ابتدا مضبوط منصوبہ بندی سے ہی ہوتی ہے۔ اس لیے ویزا فیس کو صرف ایک خرچ نہیں بلکہ ایک موقع کی قیمت سمجھیں جو آپ کو ایک سنہری مستقبل کی طرف لے جائے گا۔
فضائی ٹکٹ کا انتخاب: سمجھداری سے خریداری
ویزے کے بعد سب سے بڑی مالی رکاوٹ فضائی ٹکٹ ہے۔ یقین کریں، یہ کوئی چھوٹی بات نہیں! فضائی ٹکٹوں کی قیمتیں موسم، ایئر لائن، اور آپ کے بکنگ کے وقت کے لحاظ سے بہت زیادہ اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں۔ میرا ذاتی تجربہ بتاتا ہے کہ اگر آپ تھوڑی ریسرچ کریں اور لچکدار رہیں تو آپ کافی پیسے بچا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آف سیزن میں سفر کرنا یا چھٹیوں کے دنوں سے پہلے یا بعد میں پرواز کرنا اکثر سستا پڑتا ہے۔ میں نے بھی اپنی پہلی پرواز کے لیے کافی تحقیق کی تھی اور آخرکار ایک اچھا سودا تلاش کرنے میں کامیاب رہا تھا جس سے میرے ابتدائی بجٹ پر زیادہ بوجھ نہیں پڑا۔ مختلف ایئر لائنز کی ویب سائٹس اور ٹریول ایجنٹس سے قیمتوں کا موازنہ کرنا بہت ضروری ہے۔ کچھ لوگ سستی پروازوں کی تلاش میں ٹرانزٹ کے ساتھ لمبی پروازیں بھی لیتے ہیں، جو ایک اچھا طریقہ ہے پیسے بچانے کا، لیکن اس کے لیے آپ کو وقت اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ فضائی ٹکٹ نہ صرف آپ کے بجٹ کا ایک بڑا حصہ لیتے ہیں بلکہ یہ آپ کے سفر کے آغاز اور آرام پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس لیے، صرف قیمت ہی نہیں بلکہ سروس، سامان کی حد اور فلائٹ کے اوقات پر بھی غور کریں۔ جلد بکنگ کرنے سے آپ کو اکثر بہتر سودے مل جاتے ہیں، خاص طور پر اگر آپ کو کسی خاص تاریخ پر سفر کرنا ہو۔
آسٹریلیا میں قدم رکھتے ہی: ابتدائی رہائش اور کھانے پینے کا انتظام
ہاسٹلز اور سستے رہائش گاہیں: ابتدائی ٹھکانہ
آسٹریلیا پہنچنے کے بعد، پہلا چیلنج سر پر چھت کا ہوتا ہے، ہے نا؟ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں پہلی بار سڈنی ایئرپورٹ پر اترا تھا، تو سب سے پہلی فکر یہی تھی کہ رات کہاں گزاروں گا۔ شروع میں مہنگے ہوٹلوں میں رہنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اس لیے ہاسٹلز اور شیئر ہاؤسز ہی سب سے بہترین اور سستے آپشن ہوتے ہیں۔ آپ کو چاہیے کہ پہلے کچھ دنوں یا ہفتوں کے لیے ہاسٹل میں اپنی جگہ پہلے ہی سے بُک کر لیں تاکہ وہاں پہنچ کر پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ یہ نہ صرف آپ کو آرام فراہم کرے گا بلکہ نئے لوگوں سے ملنے اور شہر کو سمجھنے کا موقع بھی دے گا۔ ہاسٹلز کی قیمتیں شہر کے حساب سے مختلف ہوتی ہیں؛ سڈنی اور میلبورن جیسے بڑے شہروں میں یہ تھوڑے مہنگے ہوتے ہیں جبکہ چھوٹے شہروں میں سستے مل جاتے ہیں۔ شیئر ہاؤس یا فلیٹ میں کمرہ کرائے پر لینا طویل مدت کے لیے ایک اچھا آپشن ہے، لیکن اس کے لیے آپ کو کچھ دن وہاں گزار کر تلاش کرنی پڑتی ہے۔ جب میں آسٹریلیا پہنچا تو شروع کے چند ہفتے ایک ہاسٹل میں ہی گزارے تھے، جہاں مجھے مختلف ممالک کے لوگ ملے اور ان کے تجربات سن کر بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ یہ صرف ایک جگہ رہنے کی بات نہیں، بلکہ ایک نئی ثقافت میں گھلنے ملنے کا بھی ایک ذریعہ ہے۔ اس دوران آپ کو بہت سارے آن لائن گروپس اور نوٹس بورڈز ملیں گے جہاں لوگ شیئر اکاموڈیشن کی تلاش میں ہوتے ہیں۔
بنیادی ضروریات کی خریداری اور ابتدائی خوراک
آسٹریلیا میں قدم رکھتے ہی رہائش کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا انتظام بھی ایک اہم مالیاتی پہلو ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اگر آپ ہوشیاری سے کام لیں تو اس خرچ کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔ شروع میں، ہو سکتا ہے آپ کو باہر کے کھانے زیادہ پرکشش لگیں، لیکن یقین کریں، اگر آپ ہر روز باہر کا کھانا کھائیں گے تو آپ کا بجٹ بہت جلد ختم ہو جائے گا۔ میں نے خود بھی شروع کے دنوں میں چند بار باہر کھایا، لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ اگر مجھے پیسے بچانے ہیں تو گھر میں کھانا پکانا ہی بہترین حل ہے۔ آسٹریلیا میں گروسری سٹورز جیسے کولز (Coles) اور وول ورتھز (Woolworths) پر ہر قسم کا سامان دستیاب ہوتا ہے۔ ان سٹورز پر ہفتہ وار ڈسکاؤنٹ اور سیلز لگتی ہیں جن کا فائدہ اٹھا کر آپ اپنی خریداری سستی کر سکتے ہیں۔ پھل، سبزیاں اور گوشت وغیرہ خریدتے وقت مقامی مارکیٹوں کا دورہ کرنا بھی ایک اچھا خیال ہے کیونکہ وہاں چیزیں اکثر سستی مل جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، آپ کو کچھ بنیادی کچن کا سامان خریدنا پڑے گا، جو شروع میں تھوڑا خرچہ ہو سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ آپ کو بہت بچت دے گا۔ اپنی خوراک کی منصوبہ بندی پہلے سے کرنا اور زیادہ مقدار میں خریدنا بھی پیسے بچانے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ میرے نزدیک، بجٹ میں رہتے ہوئے اچھی اور صحت مند غذا کھانا بالکل ممکن ہے، بس تھوڑی سی منصوبہ بندی اور کوشش کی ضرورت ہے۔
روزگار کی تلاش اور آمدنی کے مواقع: مالی توازن کیسے برقرار رکھیں
ملازمت کے حصول میں وقت اور پیسہ
آسٹریلیا میں ورکنگ ہالیڈے پر آنے والوں کے لیے ملازمت تلاش کرنا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے جو آپ کے قیام کے مالی استحکام کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ میرے تجربے میں، ملازمت کی تلاش میں کچھ ہفتے لگ سکتے ہیں، اور اس دوران آپ کو اپنے ابتدائی بجٹ سے ہی گزارا کرنا پڑے گا۔ یہ ایک ایسا وقت ہوتا ہے جب آپ کو مالی طور پر مضبوط ہونا پڑتا ہے تاکہ نوکری نہ ملنے کی صورت میں پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ آسٹریلیا میں ورکنگ ہالیڈے ویزا پر زیادہ تر لوگ hospitality (ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں کام)، retail (دکانوں میں کام)، construction (تعمیرات)، یا agriculture (زراعت) کے شعبوں میں ملازمتیں حاصل کرتے ہیں۔ ان ملازمتوں کی اجرت عموماً اچھی ہوتی ہے، خاص طور پر آسٹریلوی کم از کم اجرت کی وجہ سے جو کہ عالمی معیار کے مطابق کافی بہتر ہے۔ ملازمت کی تلاش کے لیے آن لائن پورٹلز جیسے Seek، Indeed، اور Gumtree بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مقامی کیفیز اور ریسٹورنٹس میں جا کر ذاتی طور پر درخواستیں جمع کرانا بھی ایک اچھا طریقہ ہے۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے اپنی پہلی جاب ایک کیفے میں حاصل کی تھی اور اس کے لیے کئی جگہوں پر جا کر درخواستیں دی تھیں۔ یہ ایک ایسا مرحلہ ہے جس میں ہمت نہیں ہارنی چاہیے اور مسلسل کوشش کرنی چاہیے۔ نوکری ملنے کے بعد آپ کی مالی حالت بہتر ہوتی ہے اور آپ اپنے اخراجات کو بآسانی پورا کر سکتے ہیں۔
آسٹریلوی تنخواہیں اور آپ کی آمدنی کی منصوبہ بندی
آسٹریلیا میں کام کرنے کا ایک سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہاں کی اجرتیں کافی اچھی ہوتی ہیں۔ جب میں نے اپنی پہلی تنخواہ دیکھی تھی، تو یقین کریں میں بہت خوش ہوا تھا کیونکہ یہ میرے اپنے ملک کی نسبت بہت زیادہ تھی۔ آسٹریلوی کم از کم اجرت (minimum wage) کافی معقول ہے، جس کا مطلب ہے کہ اگر آپ ایک عام ملازمت بھی کرتے ہیں تو آپ اپنے روزمرہ کے اخراجات آسانی سے پورے کر سکتے ہیں اور کچھ پیسے بچا بھی سکتے ہیں۔ تاہم، اپنی آمدنی کو سمجھداری سے منظم کرنا بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلے، ایک ماہانہ بجٹ بنائیں جس میں آپ اپنی آمدنی اور تمام اخراجات کو شامل کریں۔ اس سے آپ کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ آپ کے پیسے کہاں جا رہے ہیں اور آپ کہاں بچت کر سکتے ہیں۔ میں نے اپنی آمدنی کو تین حصوں میں تقسیم کیا تھا: ضروری اخراجات (کرایہ، کھانا، ٹرانسپورٹ)، بچت، اور تفریح۔ اس سے مجھے اپنے مالی اہداف پر قائم رہنے میں بہت مدد ملی۔ ورکنگ ہالیڈے پر آپ زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک ایک ہی آجر کے لیے کام کر سکتے ہیں، لہذا آپ کو مختلف ملازمتوں کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔ یہ تجربہ نہ صرف آپ کے بینک اکاؤنٹ کو بھرے گا بلکہ آپ کو مختلف شعبوں میں کام کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔ اپنی آمدنی سے کچھ حصہ ہمیشہ بچت کے لیے نکالیں تاکہ آپ ہنگامی صورتحال یا اپنے سفر کے اختتام پر کچھ مالی آسودگی محسوس کر سکیں۔
روزمرہ کے اخراجات: شہروں میں زندگی کا معیار اور بجٹ
نقل و حمل اور سفری اخراجات: شہروں میں گھومنا پھرنا
آسٹریلیا کے شہروں میں گھومنا پھرنا ایک ضروری خرچ ہے جس پر اگر توجہ نہ دی جائے تو بجٹ بگڑ سکتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ شروع میں میں نے پبلک ٹرانسپورٹ کے بارے میں زیادہ نہیں سوچا تھا، لیکن جلد ہی احساس ہوا کہ یہ روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔ آسٹریلیا کے بڑے شہروں میں بسوں، ٹرینوں اور ٹراموں کا ایک بہترین نیٹ ورک ہے، اور ان پر سفر کرنے کے لیے آپ کو مخصوص ٹریول کارڈز جیسے Opal Card (سڈنی)، Myki (میلبورن) یا TransLink Go Card (برسبین) کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ کارڈز ریچارج ایبل ہوتے ہیں اور اکثر ہفتہ وار یا ماہانہ پاس خریدنے پر کچھ بچت بھی ہو جاتی ہے۔ میں نے دیکھا کہ ان کارڈز کا استعمال کر کے سفر کرنا نقد رقم سے سفر کرنے کے مقابلے میں زیادہ سستا پڑتا ہے۔ اگر آپ کسی علاقائی شہر میں ہیں تو ہو سکتا ہے آپ کو اپنی ٹرانسپورٹ کا زیادہ انحصار بسوں پر کرنا پڑے۔ کچھ لوگ سیکنڈ ہینڈ گاڑی خریدنے کا سوچتے ہیں، جو کچھ صورتوں میں سستا پڑ سکتی ہے، لیکن اس میں رجسٹریشن، انشورنس، اور پیٹرول کے اخراجات بھی شامل ہوتے ہیں جو آپ کے بجٹ پر خاصا بوجھ ڈال سکتے ہیں۔ میری ذاتی رائے میں، اگر آپ صرف شہر کے اندر ہی سفر کرنا چاہتے ہیں تو پبلک ٹرانسپورٹ بہترین ہے، لیکن اگر آپ کا ارادہ آسٹریلیا کے دور دراز علاقوں کو دیکھنے کا ہے تو ایک چھوٹی سیکنڈ ہینڈ گاڑی پر غور کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ آپ اس کے تمام اخراجات کو برداشت کر سکیں۔ ہمیشہ ٹرانسپورٹ کے لیے ایک مخصوص بجٹ رکھیں تاکہ آپ کو غیر متوقع اخراجات کا سامنا نہ ہو۔
تفریح اور سماجی سرگرمیاں: بجٹ میں رہتے ہوئے لطف اندوزی
ورکنگ ہالیڈے کا مطلب صرف کام کرنا نہیں ہے، بلکہ آسٹریلیا کے خوبصورت نظاروں اور سماجی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونا بھی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ بہت سی مفت سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا جو نہ صرف میرے لیے تفریحی تھیں بلکہ میرے بجٹ پر بھی کوئی اثر نہیں پڑا۔ آسٹریلیا میں بہت سے خوبصورت پارک، ساحل، اور پیدل چلنے کے راستے ہیں جہاں آپ بغیر کسی خرچ کے وقت گزار سکتے ہیں۔ بڑے شہروں میں اکثر مفت ایونٹس، فیسٹیولز، اور مارکیٹس لگتی رہتی ہیں جن میں حصہ لینا آپ کے سفر کو مزید یادگار بنا سکتا ہے۔ سنیما جانا، ریسٹورنٹس میں کھانا کھانا، یا بارز میں جانا کافی مہنگا ہو سکتا ہے، اس لیے ان سرگرمیوں کے لیے ایک مخصوص بجٹ رکھنا ضروری ہے۔ میری تجویز یہ ہے کہ آپ اپنے دوستوں کے ساتھ گھر پر کھانا پکانے یا پکنک منانے کا انتخاب کر سکتے ہیں، جو باہر کھانے سے کہیں زیادہ سستا اور ذاتی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، آسٹریلیا میں بہت سے عجائب گھر اور گیلریز ہیں جن میں اکثر مفت داخلہ ہوتا ہے۔ میں نے خود بھی کئی ایسے مقامات کا دورہ کیا جو نہ صرف معلوماتی تھے بلکہ بہت خوبصورت بھی۔ اپنے بجٹ کے اندر رہتے ہوئے تفریح کرنا بالکل ممکن ہے، بس تھوڑی سی منصوبہ بندی اور تخلیقی سوچ کی ضرورت ہے۔ یاد رکھیں، سب سے قیمتی تجربات وہ ہوتے ہیں جن کے لیے اکثر پیسے کی نہیں بلکہ کھلے دل اور جستجو کی ضرورت ہوتی ہے۔
بچت اور سمجھداری سے خرچ کرنے کے طریقے: ہر پیسہ قیمتی ہے

سمارٹ بجٹنگ اور اخراجات کا ریکارڈ
آسٹریلیا میں ورکنگ ہالیڈے کے دوران، ہر پیسہ قیمتی ہوتا ہے، اور اسے سمجھداری سے خرچ کرنا ہی آپ کی کامیابی کی کنجی ہے۔ میرے تجربے میں، سب سے اہم چیز ایک سمارٹ بجٹ بنانا اور اپنے اخراجات کا باقاعدہ ریکارڈ رکھنا ہے۔ شروع میں مجھے یہ کام تھوڑا مشکل لگا تھا، لیکن جب میں نے یہ کرنا شروع کیا تو مجھے حیرت ہوئی کہ میں کتنے غیر ضروری اخراجات کر رہا تھا۔ آپ اپنے بجٹ کو ایک سادہ اسپریڈشیٹ پر یا موبائل پر موجود بجٹنگ ایپس کے ذریعے منظم کر سکتے ہیں۔ ہر وہ چیز جو آپ خریدتے ہیں، اس کا ریکارڈ رکھیں، چاہے وہ ایک چھوٹی کافی ہی کیوں نہ ہو۔ اس سے آپ کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ آپ کے پیسے کہاں جا رہے ہیں اور آپ کہاں بچت کر سکتے ہیں۔ میں نے محسوس کیا کہ جب آپ اپنے اخراجات کو دیکھتے ہیں تو آپ خود بخود غیر ضروری چیزوں پر خرچ کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ ہفتہ وار یا ماہانہ بنیادوں پر اپنے بجٹ کا جائزہ لیتے رہیں اور ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلیاں کریں۔ کبھی کبھی، آپ کو یہ دیکھ کر حیرت ہوگی کہ آپ روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی چیزوں پر کتنا خرچ کر رہے ہیں جو مجموعی طور پر ایک بڑی رقم بن جاتی ہیں۔ بجٹ بنانا صرف پیسوں کو کنٹرول کرنے کا ایک طریقہ نہیں ہے بلکہ یہ آپ کو مالی نظم و ضبط سکھاتا ہے جو آپ کی زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی کام آئے گا۔ یقین کریں، یہ ایک ایسی عادت ہے جو آپ کو مالی طور پر مضبوط بنائے گی اور آپ کے ورکنگ ہالیڈے کو مزید کامیاب بنائے گی۔
سستے سودے اور ڈسکاؤنٹ: پیسے بچانے کے راز
آسٹریلیا میں رہتے ہوئے، پیسے بچانے کا ایک اور بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ سستے سودے اور ڈسکاؤنٹ کی تلاش میں رہیں۔ مجھے یاد ہے کہ میں اکثر سپر مارکیٹوں میں سیلز اور خصوصی پیشکشوں پر نظر رکھتا تھا، اور اس سے مجھے کھانے پینے کی چیزوں پر کافی بچت ہوتی تھی۔ کولز اور وول ورتھز جیسے بڑے سپر مارکیٹس میں اکثر “ہاف پرائس” کی سیلز لگتی رہتی ہیں، جن کا فائدہ اٹھانا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، بہت سے سٹورز اور ریسٹورنٹس میں “ہیپی آور” یا “لائٹ میل” کے آپشنز ہوتے ہیں جو سستے ہوتے ہیں۔ اگر آپ ایک طالب علم ہیں (جس صورت میں ورکنگ ہالیڈے ویزا پر آنا عام نہیں ہے لیکن پھر بھی اگر آپ کسی کورس میں داخلہ لیتے ہیں)، تو آپ کو بہت سے مقامات پر طلباء کے لیے ڈسکاؤنٹ مل سکتے ہیں۔ سیکنڈ ہینڈ مارکیٹیں اور آن لائن گروپس جیسے Gumtree یا Facebook Marketplace بھی کپڑوں، فرنیچر اور دیگر اشیاء کو سستے داموں خریدنے کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔ میں نے خود بھی اپنی کچھ چیزیں وہاں سے خریدی تھیں اور کچھ بیچی بھی تھیں، جس سے مجھے کافی فائدہ ہوا۔ اپنے دوستوں کے ساتھ گروپ بائنگ کرنا یا کوپن کا استعمال کرنا بھی بچت کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔ یاد رکھیں، آسٹریلیا ایک مہنگا ملک ہو سکتا ہے، لیکن اگر آپ ہوشیاری سے کام لیں اور سستے سودوں کی تلاش میں رہیں تو آپ اپنے بجٹ کے اندر رہتے ہوئے بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی بچتیں ہی ہیں جو آپ کے مجموعی بجٹ کو مضبوط بناتی ہیں۔
ہنگامی صورتحال کے لیے تیاری: غیر متوقع اخراجات کا مقابلہ
ایمرجنسی فنڈ کی اہمیت
ورکنگ ہالیڈے کے دوران، غیر متوقع حالات کسی بھی وقت پیش آ سکتے ہیں، اور اس کے لیے مالی طور پر تیار رہنا بہت ضروری ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں آسٹریلیا میں تھا، ایک دوست کو اچانک طبی ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور خوش قسمتی سے اس کے پاس ایک ایمرجنسی فنڈ موجود تھا جس نے اسے بہت مدد دی۔ ایک ایمرجنسی فنڈ آپ کو غیر متوقع صورتحال جیسے نوکری چھوٹ جانا، طبی ایمرجنسی، یا کسی خاندانی مسئلے کی صورت میں واپس گھر جانے کی ضرورت پڑنے پر مالی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ آپ کے پاس کم از کم ایک سے تین ماہ کے اخراجات کے برابر ایمرجنسی فنڈ موجود ہونا چاہیے۔ یہ فنڈ آپ کو ذہنی سکون فراہم کرتا ہے اور آپ کو مشکل وقت میں صحیح فیصلے کرنے میں مدد دیتا ہے۔ میرے خیال میں، یہ سب سے اہم مالیاتی پہلو ہے جس پر ہر ورکنگ ہالیڈے ویزا رکھنے والے کو توجہ دینی چاہیے۔ آپ یہ فنڈ اپنے بینک اکاؤنٹ میں ایک الگ جگہ پر رکھ سکتے ہیں تاکہ یہ روزمرہ کے اخراجات کے ساتھ استعمال نہ ہو۔ ہر مہینے اپنی آمدنی کا کچھ حصہ اس فنڈ میں شامل کرتے رہیں، چاہے وہ چھوٹی سی رقم ہی کیوں نہ ہو۔ یہ فنڈ آپ کی حفاظت کی ضمانت ہے اور آپ کو آسٹریلیا میں رہتے ہوئے زیادہ پراعتماد محسوس کرائے گا۔ کبھی بھی یہ نہ سوچیں کہ آپ کے ساتھ کچھ برا نہیں ہو گا، بلکہ ہمیشہ بدترین کے لیے تیار رہیں۔
صحت انشورنس: حفاظت کا ایک لازمی حصہ
آسٹریلیا میں رہتے ہوئے، صحت انشورنس ایک ایسی چیز ہے جسے آپ کبھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔ یہ صرف ایک خرچ نہیں بلکہ آپ کی حفاظت اور ذہنی سکون کی ضمانت ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں اپنا ویزا اپلائی کر رہا تھا، تو صحت انشورنس کی اہمیت پر خاص زور دیا گیا تھا۔ آسٹریلیا میں طبی سہولیات بہت اچھی ہیں، لیکن ان کی قیمتیں بھی کافی زیادہ ہیں۔ ایک معمولی ڈاکٹر کا وزٹ یا کوئی چھوٹا سا حادثہ بھی آپ کے ہزاروں ڈالرز خرچ کرا سکتا ہے اگر آپ کے پاس انشورنس نہ ہو۔ ورکنگ ہالیڈے ویزا کے لیے اکثر یہ شرط ہوتی ہے کہ آپ کے پاس مناسب صحت انشورنس ہو۔ اس لیے، آسٹریلیا پہنچنے سے پہلے ہی ایک اچھی ٹریول یا اوورسیز وزٹر ہیلتھ کور (OVHC) انشورنس پالیسی خرید لینا بہت ضروری ہے۔ مختلف انشورنس کمپنیوں کی پیشکشوں کا موازنہ کریں اور ایسی پالیسی کا انتخاب کریں جو آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔ کچھ پالیسیاں صرف بنیادی طبی دیکھ بھال کا احاطہ کرتی ہیں، جبکہ کچھ میں ہسپتال میں داخلہ، ادویات اور دیگر اضافی سہولیات بھی شامل ہوتی ہیں۔ میں نے دیکھا کہ انشورنس ہونے کی وجہ سے لوگ بہت زیادہ ذہنی دباؤ سے بچ جاتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے کہ کسی بھی طبی ایمرجنسی کی صورت میں آپ کو مالی بوجھ نہیں اٹھانا پڑے گا، آپ آسٹریلیا میں اپنے وقت سے زیادہ لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ لہذا، صحت انشورنس کو ایک لازمی خرچ سمجھیں اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔
مالی منصوبہ بندی: ورکنگ ہالیڈے کو کیسے کامیاب بنائیں
سفر سے پہلے کی تیاری: کتنے پیسے لے کر چلیں؟
آسٹریلیا کے لیے اپنے ورکنگ ہالیڈے کے سفر پر نکلنے سے پہلے، سب سے اہم سوال یہ ہوتا ہے کہ آخر کتنے پیسے لے کر چلا جائے؟ مجھے یاد ہے کہ یہ سوال میرے ذہن میں بھی مسلسل گردش کرتا رہتا تھا۔ آسٹریلوی حکومت کی طرف سے ایک سفارشی رقم ہوتی ہے جو آپ کے اکاؤنٹ میں ہونی چاہیے تاکہ آپ یہ ظاہر کر سکیں کہ آپ اپنے ابتدائی اخراجات برداشت کر سکتے ہیں۔ عام طور پر، یہ رقم تقریباً 5000 آسٹریلوی ڈالر کے لگ بھگ ہوتی ہے، لیکن میرا ذاتی مشورہ یہ ہے کہ اگر آپ تھوڑی زیادہ رقم لے کر چلیں تو آپ کو بہت زیادہ ذہنی سکون ملے گا۔ یہ رقم آپ کے ویزا کی فیس، فضائی ٹکٹ، ابتدائی رہائش، کھانے پینے اور نوکری تلاش کرنے کے دوران کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہونی چاہیے۔ یہ وہ رقم ہے جو آپ کو آسٹریلیا پہنچنے کے بعد پہلے چند ہفتوں یا مہینوں میں نوکری ملنے تک سہارا دے گی۔ آپ کو اپنی زیادہ تر رقم اپنے آسٹریلوی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنی چاہیے جو آپ سفر سے پہلے کھول سکتے ہیں یا وہاں پہنچ کر کھول سکتے ہیں۔ کچھ نقد رقم ساتھ رکھنا بھی ایک اچھا خیال ہے، لیکن بہت زیادہ نہیں، کیونکہ زیادہ تر لین دین کارڈ کے ذریعے ہی ہوتے ہیں۔ سفر سے پہلے ایک تفصیلی مالی منصوبہ بندی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس اتنے پیسے ضرور ہوں کہ آپ کو شروع میں مالی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس سے آپ کو نئے ماحول میں ایڈجسٹ ہونے میں بہت مدد ملے گی۔
طویل مدتی مالی اہداف: واپسی تک کی منصوبہ بندی
ورکنگ ہالیڈے صرف چند ماہ یا ایک سال کے لیے ایک نئے ملک میں رہنا اور کام کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسا تجربہ ہے جو آپ کو مستقبل کے لیے مالی طور پر بھی تیار کر سکتا ہے۔ جب میں آسٹریلیا میں تھا، میں نے نہ صرف اپنے موجودہ اخراجات کا خیال رکھا بلکہ اپنے طویل مدتی مالی اہداف پر بھی غور کیا۔ بہت سے لوگ آسٹریلیا سے واپس آتے ہوئے کچھ بچت کے ساتھ آتے ہیں، جسے وہ مزید تعلیم حاصل کرنے، کاروبار شروع کرنے یا کسی دوسرے سفر پر خرچ کر سکتے ہیں۔ میری نصیحت یہ ہے کہ آپ اپنے ورکنگ ہالیڈے کے آغاز میں ہی اپنے کچھ طویل مدتی مالی اہداف مقرر کر لیں۔ کیا آپ کوئی مخصوص رقم بچانا چاہتے ہیں؟ کیا آپ آسٹریلیا کے مختلف حصوں کو دیکھنا چاہتے ہیں؟ یا کیا آپ اپنے پیسے کو کسی اور ملک کے سفر کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں؟ ان اہداف کو ذہن میں رکھتے ہوئے، آپ اپنی آمدنی اور اخراجات کو بہتر طریقے سے منظم کر سکتے ہیں۔ آسٹریلیا میں رہتے ہوئے، اپنی بچت کو ایک الگ اکاؤنٹ میں رکھیں اور اسے روزمرہ کے اخراجات کے لیے استعمال نہ کریں۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہ بچت آپ کے مستقبل کے لیے ایک ٹھوس بنیاد فراہم کرے گی۔ یہ سفر آپ کو صرف ایک نئی ثقافت اور زندگی کے تجربات ہی نہیں دیتا بلکہ یہ آپ کو مالی نظم و ضبط اور خود انحصاری بھی سکھاتا ہے جو زندگی بھر آپ کے کام آئے گا۔ اس لیے، اپنے ورکنگ ہالیڈے کو صرف ایک عارضی قیام نہ سمجھیں، بلکہ اسے اپنے مستقبل کے مالی استحکام کی ایک سیڑھی سمجھیں۔
| خرچ کی قسم | متوقع لاگت (آسٹریلوی ڈالر) | تفصیل |
|---|---|---|
| ویزہ فیس | 635 AUD | ورکنگ ہالیڈے ویزا (سب کلاس 417 یا 462) کی حکومتی فیس۔ |
| فضائی ٹکٹ | 800 – 1500 AUD | موسم اور بکنگ کے وقت کے لحاظ سے قیمت مختلف ہو سکتی ہے۔ |
| ابتدائی رہائش (2 ہفتے) | 300 – 600 AUD | ہاسٹل یا سستے شیئر ہاؤس میں عارضی قیام۔ |
| کھانے پینے (2 ہفتے) | 150 – 300 AUD | گھر میں کھانا پکانے کی صورت میں کم خرچ۔ |
| آمدورفت (1 ہفتہ) | 50 – 100 AUD | پبلک ٹرانسپورٹ کے اخراجات۔ |
| کل ابتدائی تخمینہ | 1935 – 3135 AUD | یہ صرف ایک تخمینہ ہے، اصل اخراجات مختلف ہو سکتے ہیں۔ |
بات کو ختم کرتے ہوئے
میرے عزیز دوستو، آسٹریلیا کا ورکنگ ہالیڈے ویزا آپ کی زندگی کا ایک ایسا سنہرا موقع ہو سکتا ہے جو آپ کو نہ صرف دنیا کے اس خوبصورت حصے کو دیکھنے کا موقع فراہم کرے گا بلکہ مالی طور پر خود مختار ہونے اور نئے تجربات حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ بنے گا۔ مجھے امید ہے کہ یہ تمام معلومات آپ کے سفر کی منصوبہ بندی میں مددگار ثابت ہوں گی۔ اس پورے سفر میں، سب سے اہم چیز منصوبہ بندی، لچک اور مثبت رویہ ہے۔ یاد رکھیں، ہر مشکل کا سامنا ہمت سے کرنا ہے اور ہر نئے دن کو ایک نئے موقع کے طور پر دیکھنا ہے۔ اپنا سفر اچھے سے شروع کریں اور ہر لمحے کا بھرپور لطف اٹھائیں!
جاننے کے لیے مفید معلومات
- آسٹریلیا پہنچنے سے پہلے ہی اپنا بینک اکاؤنٹ آن لائن کھولنے پر غور کریں۔ اس سے آپ کا وقت بچے گا اور تنخواہ ملنے پر رقم براہ راست آپ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو سکے گی۔ یہ ایک ایسی چھوٹی سی تیاری ہے جو آپ کے لیے وہاں پہنچ کر بہت آسانی پیدا کر سکتی ہے۔
- مختلف جاب پورٹلز اور فیس بک گروپس کو فعال طور پر استعمال کریں جہاں ورکنگ ہالیڈے ویزا ہولڈرز کے لیے ملازمتیں شیئر کی جاتی ہیں۔ اپنی سی وی کو مقامی فارمیٹ کے مطابق تیار کریں اور اسے مؤثر بنانے کے لیے مقامی ٹپس بھی حاصل کریں۔
- مقامی ثقافت اور قوانین کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ آسٹریلیا میں ٹریفک کے قوانین، کام کے حقوق اور سماجی آداب کے بارے میں جاننا آپ کو کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچا سکتا ہے اور آپ کا تجربہ مزید خوشگوار بنائے گا۔
- اپنے بجٹ میں تفریح اور سماجی سرگرمیوں کے لیے بھی جگہ رکھیں۔ صرف کام ہی نہیں بلکہ آسٹریلیا کے قدرتی نظاروں اور شہروں کی رونقوں کا لطف اٹھانا بھی اس سفر کا اہم حصہ ہے۔ پارک، ساحل اور مفت ایونٹس آپ کے لیے بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔
- ہنگامی صورتحال کے لیے ہمیشہ ایک بیک اپ پلان رکھیں۔ یہ ایک اضافی ایمرجنسی فنڈ کی صورت میں ہو یا کسی قریبی دوست یا رشتہ دار کے رابطے کی صورت میں، تیار رہنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔ غیر متوقع حالات کسی بھی وقت پیش آ سکتے ہیں۔
اہم نکات کا خلاصہ
آسٹریلیا کا ورکنگ ہالیڈے ایک خوابیدہ تجربہ ہو سکتا ہے، لیکن اس کے لیے ٹھوس مالی منصوبہ بندی اور تیاری بہت ضروری ہے۔ ویزا کی فیس، فضائی ٹکٹ، اور ابتدائی رہائش و خوراک آپ کے سفر کے ابتدائی اور اہم ترین اخراجات ہیں۔ نوکری کی تلاش میں صبر اور استقامت سے کام لیں، اور یاد رکھیں کہ اچھی اجرتیں آپ کے اخراجات کو پورا کرنے اور بچت کرنے میں مدد دیں گی۔ روزمرہ کے اخراجات پر نظر رکھیں اور ہوشیاری سے بجٹ بنائیں۔ سستے سودے تلاش کریں، اور اپنے ہر پیسے کی قدر کریں۔ سب سے بڑھ کر، صحت انشورنس اور ہنگامی فنڈ کو کبھی نظر انداز نہ کریں تاکہ آپ ہر قسم کی غیر متوقع صورتحال کا سامنا کر سکیں۔ بہترین منصوبہ بندی اور محنت سے آپ اس تجربے کو اپنی زندگی کا سب سے بہترین باب بنا سکتے ہیں۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: آسٹریلیا ورکنگ ہالیڈے ویزا کے لیے ابتدائی طور پر کتنے پیسوں کی ضرورت ہوگی، یعنی ویزا فیس اور ایئر ٹکٹ وغیرہ؟
ج: جب آپ آسٹریلیا جیسے خوابوں کی سرزمین کا رُخ کرنے کا سوچتے ہیں، تو سب سے پہلے ذہن میں یہی آتا ہے کہ “میری جیب میں کتنے پیسے ہونے چاہئیں؟” یہ بالکل جائز سوال ہے!
تجربے کی بات بتاؤں تو، صرف ویزا فیس اور ایئر ٹکٹ پر ہی انحصار نہیں ہوتا، بلکہ کچھ اضافی چیزوں کو بھی ذہن میں رکھنا پڑتا ہے۔ سب سے پہلے تو ویزا فیس آتی ہے، جو آسٹریلوی ڈالرز (AUD) میں ہوتی ہے۔ یہ فیس وقت کے ساتھ تھوڑی بہت تبدیل ہوتی رہتی ہے، اس لیے درخواست دینے سے پہلے آسٹریلوی محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ پر تازہ ترین فیس چیک کرنا بہت ضروری ہے۔ فرض کریں کہ اس وقت یہ تقریباً 510 AUD کے لگ بھگ ہوگی۔ اس کے بعد ایئر ٹکٹ کا خرچہ آتا ہے، جو آپ کے روانگی کے ملک، سفر کے وقت اور ایئر لائن پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر آپ ہوشیاری سے ٹکٹ بک کریں، تو آپ کو 100,000 سے 200,000 پاکستانی روپے یا اس کے مساوی رقم میں واپسی کا ٹکٹ مل سکتا ہے۔ میں ہمیشہ مشورہ دیتا ہوں کہ ون وے (one-way) ٹکٹ لینے کے بجائے واپسی کا ٹکٹ لیں، کیونکہ اس سے اکثر ویزا حکام کو یہ تاثر ملتا ہے کہ آپ صرف گھومنے اور کام کرنے جا رہے ہیں، مستقل رہنے کا ارادہ نہیں۔ایک اور اہم چیز ہے آپ کے پاس فنڈز کا ثبوت (Proof of Funds)۔ آسٹریلوی حکومت یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ آپ کے پاس اتنے پیسے ضرور ہوں کہ جب تک آپ کو وہاں نوکری نہیں مل جاتی، آپ اپنا گزارا کر سکیں۔ یہ رقم عام طور پر تقریباً 5,000 AUD (آسٹریلوی ڈالرز) ہوتی ہے۔ یعنی، ویزا فیس، ٹکٹ اور یہ فنڈز ملا کر آپ کو ابتدائی طور پر تقریباً 6,000 AUD یا اس سے زیادہ رقم کا انتظام کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ وہ بنیادی رقم ہے جو آپ کو اپنے بینک اکاؤنٹ میں دکھانی ہوتی ہے تاکہ انہیں یقین ہو کہ آپ وہاں جا کر کسی پر بوجھ نہیں بنیں گے۔ میں نے کئی ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو اس رقم کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور پھر انہیں ویزا ملنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ تو، اس بات کا خاص خیال رکھیں!
س: آسٹریلیا پہنچنے کے بعد روزمرہ کے اخراجات (رہائش، خوراک، ٹرانسپورٹ وغیرہ) کو کیسے مینج کریں گے؟
ج: جب آپ آسٹریلیا کی سرزمین پر قدم رکھتے ہیں تو ایک عجیب سی خوشی اور جوش ہوتا ہے، لیکن اگلے ہی لمحے یہ خیال بھی آتا ہے کہ اب یہاں کا خرچہ کیسے چلے گا؟ یہ ایک حقیقت ہے کہ آسٹریلیا ایک مہنگا ملک ہے، مگر اگر آپ منصوبہ بندی سے چلیں تو آسانی سے گزارا کر سکتے ہیں۔ میرا اپنا تجربہ کہتا ہے کہ رہائش کا خرچہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ بڑے شہروں جیسے سڈنی اور میلبورن میں کرایہ بہت زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ شہر کے بیچ میں رہنا چاہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ آپ شہر سے تھوڑا باہر یا کسی شیئرڈ اکوموڈیشن (shared accommodation) کا بندوبست کریں، جہاں آپ کسی کے ساتھ کمرہ یا فلیٹ شیئر کر سکیں۔ اس سے آپ کا خرچہ کافی کم ہو جاتا ہے۔ ایک ہفتے کا کرایہ 150 AUD سے 250 AUD تک ہو سکتا ہے، جو شہر اور علاقے پر منحصر ہے۔خوراک کے معاملے میں، اگر آپ ہر روز باہر کھائیں گے تو بجٹ قابو سے باہر ہو جائے گا۔ بہتر یہی ہے کہ خود کھانا بنائیں اور گروسری (grocery) ہفتے وار خریداری کریں۔ سپر مارکیٹوں سے خریداری کرنے سے آپ کافی بچت کر سکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ باہر کھانا کھانے سے بہتر ہے کہ گھر پر خود اپنی مرضی کا کھانا تیار کیا جائے۔ ٹرانسپورٹ کے لیے، پبلک ٹرانسپورٹ (بس، ٹرین، ٹرام) بہترین ذریعہ ہے۔ اگر آپ شہر کے اندر ہی رہتے ہیں، تو پیدل چلنا بھی ایک اچھا آپشن ہے اور صحت کے لیے بھی بہترین ہے۔ اس کے علاوہ، دیگر اخراجات جیسے فون بل، انٹرنیٹ اور تفریح کے لیے بھی ایک بجٹ مختص کرنا ضروری ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر ایک اوسط خرچہ 1,500 AUD سے 2,500 AUD تک ہو سکتا ہے، جو آپ کی طرز زندگی پر منحصر ہے۔ شروع شروع میں تو کچھ بچت نہیں ہوگی، لیکن جیسے جیسے آپ حالات سے واقف ہوتے جائیں گے، آپ بہتر طریقے سے بجٹ بنا پائیں گے۔
س: آسٹریلیا میں ورکنگ ہالیڈے پر کام ملنا کتنا آسان ہے اور اوسطاً کتنی آمدنی ہو سکتی ہے؟
ج: ورکنگ ہالیڈے کا سب سے اہم حصہ کام تلاش کرنا اور پیسے کمانا ہے۔ سچ کہوں تو، کام ملنا بالکل ناممکن نہیں ہے، لیکن تھوڑی محنت اور حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے۔ آسٹریلیا میں ایک “چھپی ہوئی جاب مارکیٹ” بھی ہوتی ہے جہاں اکثر ملازمتوں کی تشہیر نہیں کی جاتی۔ اس لیے، آپ کو خود سے مواقع تلاش کرنے ہوں گے، خاص طور پر مہمان نوازی (hospitality)، دیکھ بھال (caregiving) اور زراعت (agriculture) جیسے شعبوں میں کام ملنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جب میں پہلی بار آسٹریلیا گیا تھا، تو میں نے سوچا تھا کہ وہاں جاتے ہی مجھے فوراً اپنی مرضی کی نوکری مل جائے گی، لیکن حقیقت تھوڑی مختلف تھی۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ کو فوراً آپ کے شعبے سے متعلق کام مل جائے۔ شروع میں کوئی بھی کام، چاہے وہ کیفے میں ہو، کھیتوں میں ہو یا صفائی کا ہو، کر لینا چاہیے۔ اس سے آپ کو تجربہ بھی ملتا ہے اور آپ کے پاس پیسے بھی آتے رہتے ہیں۔آسٹریلیا میں کم از کم اجرت (minimum wage) کافی اچھی ہے، تقریباً 23.23 AUD فی گھنٹہ (آسٹریلوی ڈالرز) ہے۔ اگر آپ ہفتے میں 30 سے 40 گھنٹے کام کرتے ہیں، تو آپ آسانی سے 700 AUD سے 900 AUD ہفتہ وار کما سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، ورکنگ ہالیڈے ویزا پر آپ ایک آجر کے لیے زیادہ سے زیادہ 6 ماہ تک کام کر سکتے ہیں۔ کچھ شعبوں میں، خاص طور پر سیزنل کام (seasonal work) جیسے پھل چننا (fruit picking) یا ہوٹل انڈسٹری میں، آپ اچھی خاصی آمدنی کما سکتے ہیں۔ میری ایک دوست نے کھیتوں میں کام کر کے کم وقت میں کافی پیسے بچا لیے تھے، کیونکہ وہاں رہائش اور خوراک کا خرچہ بھی کم ہوتا ہے۔ تو، ہمت نہ ہاریں، بس مستقل مزاجی سے کام تلاش کریں اور ہر دستیاب موقع سے فائدہ اٹھائیں۔ یہ تجربہ آپ کی زندگی بدل دے گا!






